بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کی ایک دستاویز سوشل میڈیا پر لیک ہوئی، جس میں پہلگام آپریشن کی مکمل منصوبہ بندی موجود تھی۔ یہ دستاویز 'ٹی آر ایف' نے اپنے ٹیلیگرام اکاؤنٹ پر جاری کی۔ دستاویز کے مطابق بھارتی ایجنسی را نے اننت ناگ میں ایک جعلی حملے کی تیاری کی تھی۔ منصوبے کے مطابق، میڈیا کو 36 سے 48 گھنٹے قبل متحرک کرنا تھا، اور حملے کے حوالے سے مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے گواہوں کے بیانات تیار کیے جانے تھے۔
دستاویز میں درج تھا کہ دھندلی ویڈیوز بنائی جائیں گی، اور ایک مرکزی ہیش ٹیگ کے بجائے 200 مختلف اکاؤنٹس سے غلط معلومات کو وائرل کیا جائے گا تاکہ آئی ایس آئی پر الزام لگایا جا سکے۔ یہ ساری کارروائی امریکی صدر کی بھارت میں موجودگی کے دوران سرانجام دی جانی تھی۔
بھارت میں بہت سے مبصرین کو یقین ہے کہ پہلگام حملہ خود بھارت نے کروایا ہے۔ وہ سوال کر رہے ہیں کہ جب وہاں دو ہزار سے زائد سیاح موجود تھے تو سیکیورٹی کا کوئی بھی اہلکار موقع پر کیوں نہیں تھا؟ اور پھر فورسز کو وہاں پہنچنے میں ڈیڑھ گھنٹہ کیوں لگا؟
پہلگام پولیس اسٹیشن جائے وقوعہ سے صرف 6 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، پہلگام حملہ 13:50 سے 14:20 تک جاری رہا، اور حیران کن طور پر صرف دس منٹ بعد، یعنی 14:30 پر ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ صرف 10 منٹ میں ایف آئی آر کا اندراج ایک پہلے سے طے شدہ منصوبے کا اشارہ دیتا ہے۔
بھارت کی پراکسی سمجھے جانے والے عادل راجہ نے اس حملے کا الزام پاک فوج پر لگایا اور دعویٰ کیا کہ یہ کارروائی جنرل عاصم منیر نے کروائی ہے۔ تاہم، کسی نے اس دعوے کو سنجیدہ نہیں لیا۔ البتہ، پی ٹی آئی کے بڑے اکاؤنٹس نے جس شدت سے اس حملے کو فالس فلیگ قرار دینا چاہیے تھا، اس پر زیادہ تر خاموشی اختیار کی۔
اس حملے کے بعد لیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس رانا کو جبری رخصت پر کالاپانی بھیج دیا گیا۔ مجموعی طور پر پہلگام فالس فلیگ میں 26 افراد مارے گئے۔ گورنر ستیہ پال ملک نے بھی کچھ ایسی باتیں بتائیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ یہ واقعی ایک فالس فلیگ آپریشن تھا۔ لیکن چند دن بعد ان کی بھی حیران کن طور پر موت واقع ہو گئی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں