گنڈاپور، مرزا آفریدی کے ساتھ قوالی کی محفل میں تحریک کے آغاز کا اعلان کیا، جس میں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو تین ماہ کی مہلت دے کر عمران خان اور علیمہ خان کے 5 اگست والی تحریک کے غبارے سے ہوا نکال دی۔ اہم بات یہ ہے کہ اس میٹنگ سے عالیہ حمزی اور علیمہ خان کو باہر رکھا۔
کچھ دن پہلے عمران خان نے ہدایت کی کہ گنڈاپور کے پی اسمبلی کا بجٹ پاس نہ کرے، کیونکہ عمران خان چاہتا تھا کہ گنڈاپور کے پی اسمبلی بجٹ سرپلس کے بجائے خسارے والا پیش کرے، تاکہ آئی ایم ایف کی شرط پوری نہ ہو اور پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف ڈیل خراب ہوجائے۔ گنڈاپور نہ صرف بجٹ منظور کیا بلکہ سرپلس بجٹ پیش کیا۔ ایم پی ایز نے کہا کہ ہم گنڈاپور کے سامنے مجبور تھے، جس پر علیمہ خان نے ان کو طعنہ دیا کہ اگر اتنے ہی مجبور ہو تو گھر جاؤ۔
عمران خان اور ان تمام ایم پی ایز کی مجبوری کی وجہ کرپشن ہے۔ معروف صحافی حماد حسن کے مطابق گنڈاپور کے پاس 60 ایم پی ایز کی کرپشن کی فائلیں ہیں۔ ہر فائل اربوں روپے کرپشن کی ہے۔ گنڈاپور نے ان کو کہہ رکھا ہے کہ میرا ساتھ نہ دیا تو یہ فائلیں کھل جائیں گی، اور نہ صرف یہ کہ اربوں روپے واپس ہوں گے بلکہ جیل بھی جانا پڑے گا۔
گنڈاپور کے ہاتھ یہ فائلیں تب لگیں جب 83 ایم پی ایز کی خیبرپختونخوا میں کرپشن سامنے آئی۔ عمران خان نے بجائے خود تحقیقات کے، انہی میں سے تین ایم پی ایز کی کمیٹی بنا دی تاکہ کرپشن کی تحقیقات کرے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان تینوں پر بھی کرپشن کے الزامات تھے۔ اس کمیٹی نے خود اور باقی سب کو کلین چٹ دے دی۔ لیکن ان پر الزامات کی جو فہرست اور تفصیلات تھیں وہ گنڈاپور نے حاصل کر لیں۔ اب گنڈاپور ان کو دھمکا رہا ہے کہ وہ تو اپنی پارٹی کے لوگ تھے اس لیے کلین چٹ مل گئی، میری حکومت گئی یا مجھے کچھ ہوا تو یہ فائلیں نیب کے پاس جائیں گی۔ اس کے بعد تم جانو اور نیب جانے۔
یہ ہے سب سے بڑی وجہ جس نے نہ صرف ان ایم پی ایز کو بےبس کر رکھا ہے بلکہ عمران خان بھی بےبس ہے، اور گنڈاپور جو مرضی کرے، عمران خان اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں