پی ٹی آئی اور خود عمران خان بھی سب سے زیادہ یہی رونا روتے رہتے ہیں کہ عمران خان پر جیل میں بہت سختی ہے اور ان کو وہ سہولیات بھی نہیں دی جا رہیں جو ان کا حق ہیں۔ اس کے جواب میں جیل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ نے ایک آفیشل پریس ریلیز جاری کی، جس میں وہ تمام سہولیات درج تھیں جو عمران خان کو جیل میں حاصل ہیں۔ اس پریس ریلیز کے مطابق:
-
عمران خان کو 7 سیلز پر مشتمل ایک کمپلیکس میں رکھا گیا ہے۔
-
وہاں چہل قدمی کے لیے کھلا صحن موجود ہے۔
-
ان کو ورزش کے لیے سائیکل دی گئی ہے۔
-
ان کو ایل ای ڈی ٹی وی دیا گیا ہے۔
-
ان کو روزانہ کئی اخبارات دیے جاتے ہیں۔
-
ان کو ان کی مرضی کی کتب دی جاتی ہیں۔
-
ان کو ایک الگ کُک دیا گیا ہے، جو تینوں وقت ان کو ان کی پسند کا کھانا بنا کر دیتا ہے۔
-
جب سے وہ جیل میں ہیں، وہ ٹوئٹر پر 413 ٹویٹس کر چکے ہیں۔
-
وہ جیل سے اپنی پارٹی کے ہر معاملے پر لائحہ عمل دیتے ہیں، یعنی ان کو جیل سے پارٹی چلانے کی اجازت ملی ہوئی ہے۔
-
تقریباً روزانہ ان کو میڈیا تک رسائی دی جاتی ہے اور وہ اپنا مؤقف پیش کرتے رہتے ہیں۔
-
صرف تین ماہ میں 66 خواتین و حضرات بانیِ پی ٹی آئی سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔
-
جیل کے ڈاکٹر روزانہ تین بار ان کا طبی معائنہ کرتے ہیں۔
-
روزانہ دو گھنٹے ان کو ایکسرسائز کا موقع دیا جاتا ہے۔
یہ تمام سہولیات جو عمران خان کو دی گئی ہیں، پورے پاکستان میں نہ صرف کسی عام قیدی، بلکہ کسی بی کلاس کے قیدی کو بھی میسر نہیں ہوتیں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں