عمران خان اور علیمہ خان کی والدہ کینسر میں مبتلا ہوکر وفات پا گئیں۔ عمران خان نے کہا کہ میرے پاس اور میری بہنوں کے پاس والدہ کے علاج کے پیسے تک نہیں تھے۔ کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ کسی اور کی والدہ اس طرح کینسر سے مرے، لہٰذا میں کینسر کا ایسا اسپتال بناؤں گا جہاں کینسر کے مریضوں کا مفت علاج ہو سکے۔
چندہ جمع کرنا شروع کیا تو کچھ عرصہ بعد ہی عمران خان اور اس کی تمام بہنوں نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں بڑی بڑی جائیدادیں خرید لیں۔ عمران خان نے بنی گالہ خریدا، جس کے بارے میں دعویٰ کیا کہ یہ جمائما کا تحفہ تھا، لیکن جمائما نے ایک انٹرویو میں انکار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے پیسوں سے خریدا تھا۔ یاد رہے کہ ریٹائرمنٹ کے قریب آنے تک عمران خان کے پاس اپنی والدہ کے علاج کے پیسے نہیں تھے، لیکن کرکٹ سے ریٹائرڈ ہوکر اربوں کی جائیداد خرید لی۔ خیال رہے کہ صرف بنی گالہ جائیداد کی موجودہ قیمت تقریباً 30 ارب روپے ہے۔
علیمہ خان بھی پیچھے نہ رہیں۔ انہوں نے دبئی میں 6 اور امریکہ میں 2 جائیدادیں خریدیں، جن کی مالیت اربوں روپے ہے۔ ان تمام جائیدادوں کو انہوں نے چھپایا اور کہیں ظاہر نہیں ہونے دیا۔ 2008ء میں انکشاف ہوا تو علیمہ خان کو اعتراف کرنا پڑا۔ انہوں نے جواز پیش کیا کہ دراصل میں نے سلائی مشینیں خریدیں، ان پر کچھ لڑکیاں بٹھائیں اور ان کی سلائی سے اتنی کمائی ہوگئی کہ دبئی اور امریکہ میں جائیدادیں خرید لیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ اب وہ سلائی مشینیں اور لڑکیاں کہاں ہیں تو جواب دیا کہ بس پیسے کما کر میں نے وہ کاروبار بند کر دیا۔ پوچھا گیا کہ اس کا کوئی ریکارڈ تو ہوگا، تو موصوفہ نے معصومیت سے کہا کہ جی، ریکارڈ تو نہیں رکھا۔
جب معاملہ زیادہ بڑھا تو علیمہ خان نے عمران خان کے دورِ حکومت میں اربوں روپے مالیت کی ان جائیدادوں پر ایمنسٹی لے لی۔ ان ہیرا پھیریوں پر سپریم کورٹ، علیمہ خان پر 3 کروڑ روپے جرمانہ بھی کر چکی ہے۔ یاد رہے کہ ان جائدادوں کے علاوہ بھی انکی بیرون ملک جائدادیں موجود ہوسکتی ہیں۔ کیونکہ اس نے انکو بھی چھپایا تھا۔
بہرحال، علیمہ خان، عمران خان اور ان کی بہنیں، جن کے پاس والدہ کے علاج کے پیسے نہیں تھے جب عمران خان اپنی کرکٹ کی پیک پر تھا اور کاؤنٹی بھی کھیل رہا تھا، لیکن ریٹائرڈ ہوکر شوکت خانم اسپتال کا چندہ جمع کرنے کے بعد سب کے سب ارب پتی بن گئے۔ اور آج تک کوئی یہ بتانے پر تیار نہیں کہ یکایک، بغیر کوئی کاروبار کیے ان بھائی بہنوں کے پاس یہ اربوں روپے کہاں سے آئے۔ جیسے عمران خان کی دوسری بہن عظمیٰ خان نے 13 ہزار کنال زمین خریدی، جس کی مالیت تقریباً 60 ارب روپے ہے، لیکن کوئی حساب نہیں کہ پیسہ کہاں سے آیا۔ ویسے شوکت خانم اسپتال کا سالانہ بجٹ 35 ارب روپے ہے یعنی صوبہ بلوچستان کے کل صحت کے بجٹ کا آدھا۔
عمران خان کی یہ بہنیں پچاس پچاس لاکھ کے چشمے پہن کر، روزانہ جوتے اتار کر زمین پر بیٹھ کر ایک تصویر بنواتی ہیں اور اعلان کرتی ہیں کہ ہم اپنے بھائی کے ساتھ مل کر کرپشن کے خلاف لڑ رہی ہیں، قوم ہمارا ساتھ دے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں