۔ پاکستان کے خلاف بھارت کو چار ممالک کا تعاون حاصل رہا: امریکہ، افغانستان، ایران اور بنگلہ دیش۔ یہ تعاون مختلف شکلوں میں موجود تھا اور اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ تاہم جب عاصم منیر نے پاکستانی فوج کی قیادت سنبھالی تو حالات بدلنا شروع ہوگئے۔
سب سے پہلے بنگلہ دیش میں ایک تیز رفتار انقلاب آیا جو بھارت کی پچاس سالہ محنت کو بہا کر لے گیا۔ شیخ مجیب الرحمٰن کے منہ پر عوام نے پیشاب کیا، اسے بھارت کا ایجنٹ اور غدار قرار دیا اور اپنی کرنسی تک سے اس کی تصویر کھرچ ڈالی۔ پھر بنگلہ دیش تیزی سے پاکستان کے قریب آگیا۔ اب تو بنگالی یہ مطالبہ بھی کر رہے ہیں کہ پاکستان اپنے میزائل بنگلہ دیش میں بھی نصب کر دے۔ بھارت چیخ رہا ہے کہ یہ سب عاصم منیر کا کیا دھرا ہے۔
بعد ازاں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ ہوئی۔ بھارت کو مار پڑی تو ٹرمپ نے سیز فائر کروا دیا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے فوراً ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا بلکہ جنگ بندی پر اسے نوبل انعام کا حقدار بھی قرار دیا۔ مودی پھنس گیا، کیونکہ وہ تسلیم نہیں کر پا رہا تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کروایا ہے، ورنہ شکست کا پول کھل جاتا۔ یوں وہ انکار پر اَڑا رہا جس سے ٹرمپ ناراض ہوگیا۔ ٹرمپ نے روس کا بہانہ بنا کر بھارت پر بھاری ٹیرف لگا دیا اور مزید سخت اقدامات کی تیاری بھی کی۔ اس طرح بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں ایسی دوری آگئی جو تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔ بھارت اس کا ذمہ دار بھی عاصم منیر کو ہی قرار دیتا ہے۔ ویسے عاصم منیر کی نوبل انعام والی پالیسی بعد میں کچھ اور ممالک نے بھی اپنائی۔
کچھ دن پہلے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ ہوگئی۔ اس جنگ میں پاکستان نے کھل کر ایران کا ساتھ دیا۔ عاصم منیر نے ٹرمپ سے ملاقات میں اسے قائل کیا جس کے بعد ایران کے ساتھ ایک فکس میچ کر کے جنگ بندی کر لی گئی۔ لیکن اس دوران بھارتیوں نے اسرائیل کی جس طرح مدد کی وہ ایران کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی تھی۔ جنگ کے بعد ایران کا رویہ پاکستان کے بارے میں یکسر بدل گیا۔ بار بار پاکستان کا شکریہ ادا کرنے لگا۔ ایران تیزی سے پاکستان کے قریب اور بھارت سے دور ہونے لگا۔ بھارت کا خیال ہے کہ اس میں مرکزی کردار عاصم منیر ہی کا ہے۔
اب پاکستان نے چین کے ساتھ مل کر افغانستان میں ایک وفد بھیجا ہے تاکہ افغان طالبان کو دوبارہ قائل کیا جا سکے کہ وہ بھارت کی پراکسیز کی پشت پناہی ترک کر دیں۔ فی الحال افغان طالبان نے وعدہ کیا ہے اور چند کارروائیاں بھی کر کے دکھائی ہیں۔ اگر افغانستان نے اپنا وعدہ پورا کیا اور بھارتی پراکسیز کی پشت پناہی ختم کر دی تو بھارت اپنے اس اتحادی سے بھی محروم ہو جائے گا۔ یوں فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دور میں بھارت پاکستان کے خلاف اپنے چار اہم ترین اتحادی کھو دے گا۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں