۔ ٹی ٹی پی کے تمام خارجیوں کو ایک مشترکہ فتویٰ دیا گیا ہے کہ تمہارے سوا باقی تمام مرتد ہیں، لہٰذا ان سے کیے گئے وعدے یا عہد و پیمان کی پابندی شرعاً درست نہیں۔ اس فتوے کے تحت یہ جب گھیرے میں آتے ہیں تو فوراً مذاکرات کا نعرہ لگاتے ہیں اور جوں ہی موقع ملتا ہے، عہد یا معاہدہ توڑ دیتے ہیں۔
بیس سال میں ان سے تقریباً 100 بار مذاکرات اور معاہدے ہوئے اور ہر بار انہوں نے توڑے۔ یہ اس حوالے سے اتنے ظالم ہیں کہ سوات میں جب پہلی بار فوج گئی تو انہوں نے مسلمان ہونے کا بہانہ بنا کر نہتے فوجی افسروں کو مذاکرات کے لیے بلوا کر ذبح کر دیا تھا۔ پشاور کے ایک ایس پی کو بھی اسی طرح بلوا کر ذبح کیا تھا۔
باجوڑ میں جب انہوں نے جمع ہو کر اسسٹنٹ کمشنر اور مولانا خانزیب کو شہید کیا تو فوج کو فوراً باجوڑ پہنچنے اور آپریشن کا حکم دیا گیا۔ اس پر پی ٹی آئی نے اعلان کیا کہ وہ خارجیوں کے خلاف آپریشن نہیں ہونے دے گی۔ فوج نے کرفیو لگایا تو پی ٹی آئی نے اسے توڑ دیا۔ عمران خان نے جیل سے پیغام بھیجا کہ اگر ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی ہوئی تو میں گنڈاپور سے استعفیٰ لے لوں گا۔ شاندانہ گلزار نے خارجیوں کے خلاف آپریشن کے لیے جانے والے فوجی جوانوں کو باوردی خارجی قرار دیا۔ پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے فوراً مہم چلائی کہ فوج دراصل باجوڑ میں ماربل کے پتھروں پر قبضہ کرنے آئی ہے۔ یوں ایک منفی فضا پیدا کی گئی، لیکن فوج اس کے باوجود پہنچنا شروع ہو گئی۔
تب پی ٹی آئی نے فوج کو پیشکش کی کہ وہ ٹی ٹی پی سے بات کرے گی۔ فوج نے کہا کوشش کر کے دیکھ لیں۔ باجوڑ میں تمام خارجی ایک جگہ اکٹھا ہونا شروع ہو گئے۔ شروع میں خارجیوں نے تاثر دیا کہ وہ جرگے کی بات مان رہے ہیں، لیکن اس دوران انہوں نے کئی اہم جگہوں پر بڑی تعداد میں بارودی سرنگیں بچھا دیں اور ساتھ ساتھ پوزیشنیں سنبھال لیں۔
یہ سب کرنے کے بعد کل اچانک انہوں نے کہا کہ ہم تو مذاکرات نہیں بلکہ جہاد کرنے آئے ہیں۔ ساتھ ہی جرگے والوں کی بھی سخت بےعزتی کی اور کچھ کو گرفتار کرنے کی دھمکی بھی دی۔ یہ سب دیکھ کر باجوڑ کے سالارزئی قبیلے نے پی ٹی آئی کی مذاکرات پالیسی چھوڑ کر اعلان کیا کہ ہم فوج کے ساتھ ہیں۔ باقی لوگ بھی کافی حد تک ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔
خارجیوں کے حوالے سے آپ رسول اللہ ﷺ کا حکم توڑ کر دیکھیں، آپ کو کبھی فلاح نہیں ملے گی۔ حضور ﷺ کا حکم یہ ہے کہ "ان کو جہاں پاؤ انہیں قتل کرو۔" یہی ان کا واحد حل ہے۔ باجوڑ کے خارجیوں کی بڑی تعداد افغانیوں پر مشتمل ہے۔ پاک فوج نے آپریشن کی تیاری مکمل کر لی ہے اور کسی بھی وقت جنگ شروع ہو جائے گی۔
جہاں تک پی ٹی آئی کا تعلق ہے، اب انہیں دوسرا ٹاسک ملا ہے۔۔ وہ ہے دوران آپریشن پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرنا یوں خارجیوں کو سپورٹ کرنا۔ اس میں سولینز کی فوج کے ہاتھوں ہلاکتوں کی خبریں پھیلانا، پرانی اور جعلی تصاویر کا سہارا لینا، یا پھر اگر خارجیوں کے ہاتھوں سولینز کی اموات کا الزام فوج پر ڈالنا شامل ہوگا۔ ریاست دشمنی اور فوج دشمنی میں پی ٹی آئی بھی خارجیوں سے کم نہیں جو پاکستان کے خلاف ہر دھوکے اور جھوٹ کو شرعاً جائز سمجھتی ہے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں